ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بی بی ایم پی سے بقایاجات ادا کرنے کنٹراکٹروں کا احتجاج

بی بی ایم پی سے بقایاجات ادا کرنے کنٹراکٹروں کا احتجاج

Tue, 09 Aug 2016 11:46:05  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی طرف سے کنٹراکٹروں کو پچھلے دو سال سے بلوں کی ادائیگی نہ کئے جانے کے خلاف آج کنٹراکٹروں نے بی بی ایم پی دفتر کے روبرو جمع ہوکر احتجاج شروع کردیا اور دھمکی دی کہ فوری طور پر ان کے بلس ادا نہیں کئے گئے تو وہ بی بی ایم پی کے دفتر کے دروازے اور کھڑکیاں منہدم کردیں گے۔ بی بی ایم پی دفتر کے روبرو جمع سینکڑوں کنٹراکٹروں نے شکایت کی کہ پچھلے دو سال سے ان کی طرف سے بی بی ایم پی نے جو کام لئے ہیں ،ان کے بلوں کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ اپنے ان کاموں کو پورا کرنے کے سبب وہ کافی مقروض ہوچکے ہیں۔ فوری طور پر بی بی ایم پی ان کے بلوں کی ادائیگی کیلئے اقدامات کرے۔ اس موقع پر کنٹراکٹروں کی طرف سے عرضداشت حاصل کرنے کے بعد میئر منجوناتھ ریڈی نے انہیں تاکید کی کہ بی بی ایم پی کو اس طرح کی دھمکیاں دینا درست نہیں ہے۔وہ لوگ اس طرح کا بیان واپس لیں۔ انہوں نے کہاکہ کنٹراکٹروں کے بقایا جات کی اادائیگی کے سلسلے میں اگلے ہفتے میٹنگ طلب کرنے انہوں نے کمشنر منجوناتھ پرساد کو ہدایت دی ہے۔ان حالات میں بی بی ایم پی دفتر کے دروازوں اور کھڑکیوں کو منہدم کرنے یا پتھراؤ کرنے کے بیانات کنٹراکٹروں کو نہیں دینے چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کی بیشتر املاک رہن رکھی گئی ہے۔ان کے عوض لئے گئے قرضہ پر 63 کروڑ روپیوں کا سود ادا کرنا پڑتا ہے، ان میں سے تین جائیدادوں کو حال ہی میں بی بی ایم پی نے اپنی تحویل میں لیا ہے اور قرضہ ادا کردیا گیا ہے۔ اس قرضہ کی ادائیگی سے بی بی ایم پی کو 20کروڑ روپیوں کی بچت ہورہی ہے، یہ رقم کنٹراکٹروں کو دینے کے سلسلے میں فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جنوری 2015تک کنٹراکٹروں کے تمام بقایاجات فوراً ادا کردئے جائیں گے۔ اس سے قبل کنٹراکٹروں سے مخاطب ہوکر کمشنر منجوناتھ پرساد نے بتایاکہ اگلے دو تین ماہ میں ان سارے مسائل کو سلجھالیا جائے گا، اس سلسلے میں پہلے ہی انہوں نے کنٹراکٹروں کو یقین دہانی کرائی ہے، اگلے ہفتے ایک بار پھر بات چیت کی جائے گی اور فیصلہ لیا جائے گا۔ اس مرحلے میں کنٹراکٹروں نے کمشنر کی ایک نہ سنی اور فوراً بقایا جات ادا کرنے کی مانگ کی۔ اس مانگ کو دیکھتے ہوئے کمشنر نے کچھ نہیں کہا اور چلے گئے۔ کمشنر کے جاتے ہی کنٹراکٹروں نے ان کے خلاف نعرے بازی کی اور کہاکہ جب تک باقی رقم ادا نہیں کی جائے گی وہ لوگ ہٹنے والے نہیں ہیں۔ کنٹراکٹروں نے کہاکہ 100کروڑ روپے ادا کرکے ایک ہزار کروڑ روپیوں کا کام کروالیا گیا ہے۔فوری طور پر یہ رقم ادا کی جائے۔


Share: